پندرہ اگست کی صبح ایک سنہری خواب کی تعبیر ہے۔ یہ وہ دن ہے جب آسمان ترنگے کے رنگوں سے گلے ملتا ہے اور ہوا آزادی کے گیت گنگناتی ہے۔ گلیوں میں لہراتے جھنڈے، اسکولوں میں گونجتے قومی ترانے اور بچوں کے چہروں پر چمکتی خوشیاں… سب ایک ہی پیغام دیتے ہیں: یہ آزادی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ یہ وہ تحفہ ہے جو شہیدوں نے اپنے خون سے لکھا۔ آئیے عہد کریں کہ اس آزادی کی روشنی کو کبھی مدھم نہ ہونے دیں، اور اپنے وطن کو محبت، اتحاد اور محنت سے مزید روشن کریں۔
Related Posts

یہ تھے میرے والد محترم، جناب عبد العلام صاحب
ابو الکلام ، جمالپور ، دربھنگہ اللہ تعالیٰ نے والدین کو اولاد کے لئے محبت، شفقت اور ایثار کا کامل پیکر بنایا ہے۔ وہ صرف رشتوں کے نام نہیں، بلکہ…
Read more
کاروبار اور اس کے اصول
ابوالکلام اسلامی معاشرتی نظام میں کاروبار کو ایک اہم مقام حاصل ہے۔ اسلام نے نہ صرف کاروبار کی اجازت دی ہے بلکہ اس کی بہت ساری اہمیت بھی بتائی ہے۔…
Read more
یہ رسومات ہماری تہذیب کا حصہ نہیں ہے
ہماری تہذیب پر اقتدائے مغرب کا خمار چھایا ہوا ہے، اگر آپ جاننے کی کوشش کریں تو اس نوعیت کے ایک دو نہیں بلکہ معاشرے میں ہزاروں واقعات مل جائیں…
Read more