🌙 ہماری تہذیب کی جانب سے
آپ سب کو رمضان مبارک! ✨

ام سلمہ
جمالپور، دربھنگہ
تعلیم اور تربیت کسی بھی قوم کی ترقی اور خوشحالی کے بنیادی ستون ہوتے ہیں۔ ایک معاشرہ اسی وقت ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے جب اس کے افراد علم اور اخلاقی اقدار سے مزین ہوں۔ بچوں کی صحیح تعلیم و تربیت والدین کی اولین ذمہ داری ہے، کیونکہ وہی ان کی ابتدائی درسگاہ ہوتے ہیں۔تعلیم ایک ایسا زیور ہے جو انسان کو شعور، بصیرت اور معاشرتی اقدار سے روشناس کراتا ہے۔ ایک تعلیم یافتہ فرد نہ صرف اپنے خاندان بلکہ پورے معاشرے کی ترقی میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ تعلیم کا مقصد صرف کتابی علم حاصل کرنا نہیں بلکہ زندگی کے تمام پہلوؤں میں بہتری لانا ہے۔ والدین کا فرض ہے کہ وہ اپنے بچوں کو دینی اور دنیاوی دونوں علوم سے آراستہ کریں تاکہ وہ ایک کامیاب اور متوازن زندگی گزار سکیں۔
محض کتابی علم کافی نہیں، بلکہ بچوں میں اخلاقی اقدار، حسن سلوک، ایمانداری اور ذمہ داری کا شعور بیدار کرنا بھی ضروری ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اچھی صحبت فراہم کریں۔بچے وہی سیکھتے ہیں جو وہ اپنے اردگرد دیکھتے ہیں، اس لیے انہیں نیک اور صالح لوگوں کی صحبت میں رکھیں۔دینی تعلیم کا اہتمام کریں۔بچوں کو دین کی بنیادی تعلیمات سکھائیں تاکہ وہ اچھے مسلمان اور معاشرے کے ذمہ دار شہری بن سکیں۔مثالی کردار پیش کریں۔ والدین کو خود بھی اچھے اعمال اپنانے چاہئیں تاکہ بچے ان سے سیکھ سکیں۔بچوں کے مسائل پر توجہ دیں۔ان کی تعلیمی، نفسیاتی اور سماجی ضروریات کو سمجھیں اور ان کی مدد کریں۔وقت کی پابندی اور محنت کی عادت ڈالیں۔بچوں کو وقت کی قدر اور محنت کی اہمیت سکھائیں تاکہ وہ کامیاب زندگی گزار سکیں۔
تعلیم صرف فرد کی ترقی تک محدود نہیں بلکہ یہ پورے معاشرے کی اصلاح کا ذریعہ بھی بنتی ہے۔ ایک تعلیم یافتہ اور مہذب نسل ہی سماجی برائیوں کا خاتمہ کر سکتی ہے اور ایک ترقی یافتہ قوم کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔ لہٰذا، ہمیں چاہیے کہ ہم نہ صرف اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت پر توجہ دیں بلکہ پورے معاشرے میں تعلیمی بیداری پیدا کریں۔ ایک بہتر مستقبل کے لیے ضروری ہے کہ ہم آج ہی سے اس اہم فریضے کو انجام دیں۔ اگر ہم اپنے بچوں کو علم اور اچھے اخلاق سے آراستہ کریں گے تو یقیناً ہمارا معاشرہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا اور ایک خوشحال قوم وجود میں آئے گی۔
تعلیم کسی بھی قوم کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ یہ وہ چراغ ہے جو جہالت کی تاریکی کو دور کر کے روشنی پھیلاتا ہے۔ تعلیم انسان کو نہ صرف علم عطا کرتی ہے بلکہ اسے باشعور، مہذب اور باوقار بنانے میں بھی مدد دیتی ہے۔ تعلیم کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دنیا کی تمام ترقی یافتہ قوموں نے تعلیم کو اپنی اولین ترجیح بنایا ہے۔ وہ ممالک جہاں تعلیم عام ہے، وہاں ترقی، امن اور خوشحالی دیکھنے کو ملتی ہے، جبکہ جہالت کا شکار معاشرے بدحالی، غربت اور پسماندگی کا شکار رہتے ہیں۔ تعلیم صرف کتابی علم تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک مکمل تربیت ہے جو انسان کو زندگی کے ہر شعبے میں کامیابی کے اصول سکھاتی ہے۔ یہ ہمیں سچائی، انصاف اور دیانت داری کا درس دیتی ہے۔ ایک اچھا شہری اور ایک بہتر انسان بننے کے لیے تعلیم کا حصول ضروری ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم خود بھی تعلیم حاصل کریں اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیں۔ اگر ہم ایک بہتر مستقبل چاہتے ہیں تو ہمیں تعلیم کو اپنی اولین ترجیح بنانا ہوگا۔ کیونکہ تعلیم ہی وہ ہتھیار ہے جس سے ہم دنیا کو ایک بہتر جگہ بنا سکتے ہیں۔