🌙 ہماری تہذیب کی جانب سے
آپ سب کو رمضان مبارک! ✨

سیما شکور، حیدر آباد
جو راستہ تم نے چُنا ہے… وہاں خار تو ہوں گے، کیونکہ یہ راستہ سچائی کا راستہ ہے، یہ راستہ ایمانداری کا راستہ ہے۔ تم تو اکیلے ہی چل پڑے ہو۔ اگر بھیڑ میں ہوتے تو بات ہی کیا تھی۔ حق گو لوگوں کو تکالیف تو اٹھانا ہی پڑتی ہیں۔ مشکلات سے گھبرانا مسلمان کا شیوہ نہیں۔ حق کے راستے پر بلا خوف و خطر چلتے رہو۔راستے میں پتھر ملیں تو صبر کرنا، اپنے روٹھ جائیں تو غم نہ کرنا، مصلحتوں کا بہانہ بنا کر سیدھے راستے سے ہٹ جانے والے لوگ بہت بزدل ہوتے ہیں۔ جن مصلحتوں کی بات وہ کرتے ہیں وہ صرف’’ڈر ‘‘ ہوتا ہے ’’مصلحت‘‘ ایک الگ چیز ہے اور ’’ڈر‘‘ ایک الگ چیز ہے۔ دنیاوی فائدے حاصل کرنے کے لیے سیدھا اور حق کا راستہ چھوڑ دینے والے لوگ ساری زندگی بھٹکتے ہی رہتے ہیں۔ ضمیر کی آواز نہ سننے والے لوگوں کو کہیں پناہ نہیں ملتی۔ لوگ تمہیں راہ حق سے ہٹانے کے لیے بہت سے لالچ دیں گے، تم ان کے فریب میں نہ آنا ۔ سچائی کا راستہ اتنا آسان نہیں۔ لوگ ہاتھوں میں پتھر لیے بیٹھے ہیں، تمہیں کمزور ثابت کرنے کے لیے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کریں گے تمہیں کیا فکر اللہ تمہارے ساتھ ہے۔ یہ زندگی کی رنگینیاں وقتی ہیں ، وقتی خوشیوں کے پیچھے بھاگ کر اپنی آخرت خراب مت کرو۔ چلتے چلتے تمہارا ذہن اگر بھٹکنے لگے تو اللہ سے مدد مانگ لینا۔
تم باطل سے ٹکرانے کے لیے پیدا کئے گئے ہو۔ تمہارے سامنے ایک دن باطل کو سرنگوں ہونا ہی ہوگا۔ تم نا انصافی کرنے والے ہاتھوں کے قلم اس طرح توڑ دینا کہ دوبارہ کوئی عدل کا دامن نہ چھوڑ سکے۔ وہ چراغ جو گھر کو جلانے کے لیے سلگایا گیا ہو اس چراغ کو بجھادینا ضروری ہوتا ہے ۔ ہاں! بہت ضروری ہوتا ہے۔ حق گوئی کے راستے پر چلنے والے لوگ ہمیشہ تنہا رہ جاتے ہیں لیکن وہ مستقل مزاجی اور عزم مصمم سے آگے بڑھتے چلے جاتے ہیں۔ وہ بہادر اور نڈر ہوتے ہیں۔ انصاف کا بول بالا چاہتے ہیں وہ ظالموں سے نفرت کرتے ہیں۔ وہ بے ایمانی اور جھوٹ سے ہمیشہ دور رہتے ہیں چاہے کچھ ہوجائے وہ راہِ حق سے پیچھے ہٹنے والوں میں سے نہیں ہوتے، مایوسیاں انہیں کبھی ڈرا نہیں سکتیں۔ حق کا راستہ بہت کٹھن سہی، لیکن دل کی طمانیت اسی میں ہے۔ صراط مستقیم پر چلنے والے لوگ مٹ بھی جائیں تو انہیں پرواہ نہیں ہوتی۔ ایسے لوگ عام لوگوں سے بالکل منفرد ہوتے ہیں، انہیں صرف اللہ تعالیٰ کی رضا چاہئے ہوتی ہے۔ جہاں تنہائیاں ہیں، جہاں اذیتیں ہیں وہی راستہ حق کا راستہ ہے۔ حق گو لوگ موت سے کبھی نہیں ڈرا کرتے۔ ایسے لوگ باطل کو نیست و نابود کرنے کے لیے پیدا کئے گئے ہیں۔
حق کے راستے پر چلنے والوں کو ہی فتح نصیب ہوتی ہے کیونکہ اللہ کی مدد ان کے ہمیشہ ساتھ ہوتی ہے۔ استقامت کے ساتھ راہ حق کو اپنانے والے لوگ ہی کامیاب ہیں۔ ایسے لوگ کبھی شکست سے نہیں گھبراتے نہ ہی عیش و آرام کے چھن جانے پر ملول ہوتے ہیں وہ بس اللہ کی رضا میں ہی خوشی محسوس کرتے ہیں ۔ کیونکہ ان کا ایمان پختہ ہوتا ہے، وہ کسی بھی ظالم کے سامنے اپنا سر نہیں جھکاتے وہ صرف اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہیں اسی لیے ڈٹے رہتے ہیں اور اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے باطل کو پاش پاش کردیتے ہیں۔ وہ انصاف چاہتے ہیں برابر کے حقوق پر یقین رکھتے ہیں وہ کسی پر بھی ظلم ہوتے ہوئے نہیں دیکھ سکتے۔ فولادی ارادے اور چٹانوں جیسی ہمت اور حوصلہ رکھنے والے لوگ ہی راہ حق کے مسافر ہوتے ہیں۔ مقصد اور نظریہ جتنا بڑا ہوگا اتنی ہی مشکلات درپیش آئیں گی اسی طرح تو پہچان ہوتی ہے راہِ حق پر چلنے والوں کی۔ کٹھن راستے کا انتخاب کرنے والوں کی ، کیونکہ ایسے لوگ عام لوگ نہیں ہوتے بلکہ بہت خاص ہوتے ہیں، ہاں ! بہت ہی خاص ہوتے ہیں۔