پٹنہ۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج پرگتی یاترا کے چوتھے مرحلے میں مونگیر ضلع میں چل رہے ترقیاتی کاموں کے بارے میں کلکٹریٹ ہال میں جائزہ میٹنگ کی۔ جائزہ میٹنگ میں مونگیرکے ڈی ایم اونیش کمار سنگھ نے ضلع کے ترقیاتی کاموں کے تعلق سے پریزنٹیشن کے ذریعے تفصیلی جانکاری دی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں آپ تمام لوگوں کا اس نشست میں خیر مقدم کر تا ہوں۔ مونگیر کے ڈی ایم اونیش کمار سنگھ نے ضلع میں چل رہے ترقیاتی کاموں سے آگاہ کیا میں ان کا شکریہ ادا کر تا ہوں۔ہم نے کئی مقامات پر جاکر ترقیاتی کاموں کو دیکھا ۔ ہم حکام سے کہیں گہ کہ یہاں جو بھی ضرورتیں ہیں ان کو ذہن میںرکھتے ہوئے آگے کی کارروائی یقینی بنائیں۔ پرگتی یاتراکے دوران جن اضلاع کا دورہ کیا گیا ہے اور اس دوران جو اعلانات کیے گئے ہیں ان سب کو کابینہ سے منظور کر ا دیا گیا ہے۔شمالی بہار کے اضلاع میں پرگتی یاترا کے دوران 20 ہزار کروڑ روپے کے کل 188منصوبوں کے اعلانات کیے جن میں کابینہ کے ذریعہ مجموعی طور پر 121 منصوبوں کو منظوری دی گئی تھی اور محکمہ کی سطح پر 67 منصوبوں کی منصبوں کی منظوری دی گئی ہے۔
ہمارا واحد مقصد ہے کہ ہر طرح سے بہار کی ترقی ہو۔سال 2005 کے بعد ہم لوکوں نے بہار میں ترقیات کے جو کام کرائے ہیں اسے یاد رکھیے گا۔ ہم شروع سے ہی پورے بہار کا دورہ وقتافوقتا کر تے رہے ہیں۔ پرگتی یاترا کا جب پروگرام بنا یا گیا تو افسران نے تمام مسائل کے بارے میں جانکاری دی اور ہم نے اس پر کام کر نے کے لیے کہا ، ان سب چیزوں پر کام کیا جارہا ہے۔ ہر علاقہ میں ترقیات کے کام کرائے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمارنے کہاکہ بہار اور ملک کی ترقی کریں گے۔2005سے سے پہلے بہار کی کیا حالت تھی۔ آپ تمام لوگ اس سے واقف ہیں۔ لوگ شام کے بعد گھروں سے باہر نکلنے سے ڈرتے تھے۔ سڑکیں خستہ حال تھیں تعلیم کی صورت حال بہتر نہیں تھی سڑکوں کی بہت کمی تھی اسپتالوں میں مریضوں کو دوائیں نہیں ملتی تھیں۔ بہار میں اب ڈر اور خوف کا ماحول ختم ہو گیا ہے۔ امن اور بھائی چارہ کا ماحول قائم ۔بہار میں پہلے بجلی کی حالت بہت خراب تھی۔دیہی علاقوں میں بجلی نہ کے برابر رہتی تھی۔ قبرستانوں کی گھیرا بندی شروع کی۔ اب تک 8 ہزار سے زائد قبرستانوں کی گھیرا بندی کی جاچکی ہے 1273مزید قبرستانوں کو نشانزد کیا گیا ہے۔ جس میں سے 46قبرستانوں کی گھیرا بندی کرا دی گئی ہے اور باقی بچے قبرستانوں کی گھیرا بندی کا کام بھی کرا یا جارہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمارنے اپنے خطاب کے دوران کہاکہ سال 2006 سے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے لیے پوشاک منصوبہ کی شروعات کی گئی۔ سال 2009 سے لڑکیوں کے لیے سائیکل منصوبہ شروع کیا گیا تھا ،لیکن جب لڑکوں نے مطالبہ شروع کیا تو سال 2010 سے ان کے لیے بھی سائیکل منصوبہ شروع کیا گیا۔ پہلے بہت کم تعداد میں لڑکیاں پڑھنے جاتی تھیں۔لڑکیوں کو جب سائیکل دی گئی تو وہ وقت پر اسکول جانے لگیں۔