پٹنہ۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے پرگتی یاترا کے دوران ضلع سیوان میں تقریباً 109 کروڑ روپے کی اسکیموں کا تحفہ دیا۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے ریموٹ کے ذریعے 127 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ جن میں 83 کروڑ 47 لاکھ 37 ہزار روپے کی لاگت سے 122 منصوبوں کا افتتاح کیا اور 25 کروڑ 38 لاکھ 27 ہزار روپے کی لاگت سے 5 اسکیموں کا سنگ بنیاد رکھنا شامل ہے۔ پرگتی یاترا کے دوران وزیر اعلیٰ نے پچروکھی بلاک کے گائوں نارائن پور میں مجوزہ سیوان بائی پاس کی جگہ کا معائنہ کیا۔ افسران نے وزیر اعلی کو نقشہ کے ذریعہ مجوزہ سیوان بائی پاس کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ مجوزہ روڈمحمد پور موڑ (این ایچ531) سے چھپیا-تیڑھی گھاٹ-گوپالپور (این ایچ-227A) آر اوبی سمیت توسیع اور مضبوطی کا کام کیا جانا ہے۔ اس مجوزہ روڈ کی کل لمبائی 13.80 کلومیٹر ہے۔
افسران کو ہدایت دیتے ہوئے بہارکے وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ اس مجوزہ راستے پر کام جلد از جلد شروع کیا جائے۔ ایک بار جب یہ تعمیر ہو جائے گا، آمدورفت آسان ہو جائے گی۔ عوام کو ٹریفک جام کی پریشانی سے بھی نجات ملے گی۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے سیوان ضلع کے حسین گنج بلاک میں واقع مچکنا پنچایت کے گائوں کرہانو میں جل جیون ہریالی مہم کے تحت خوبصورت بنائے گئے تالاب کا معائنہ کیا۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے تالاب میں مچھلی کا زیرہ چھوڑا۔ تالاب کے معائنہ کے دوران افسران کو ہدایات دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ اس تالاب کے ارد گرد ایک سیڑھی گھاٹ تعمیر کیا جانا چاہئے۔ اس سے عوام کو سہولت ملے گی۔ تالاب کے ارد گرد درخت اچھی طرح سے لگائے گئے ہیں۔ یہ ایک اچھی بات ہے۔ سال 2019 سے جل۔ جیون۔ ہریالی مہم شروع کرکے، ہم تمام عوامی تالابوں، کنوئوں وغیرہ کی خوبصورتی اور تزئین کا کام کر رہے ہیں۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ جب ہم مرکز میں ممبر پارلیمنٹ اور وزیر تھے تو ہم کئی جگہوں پر جا کر سیلف ہیلپ گروپوں کے کاموں کودیکھتے تھے۔ 2005 میں جب ہماری حکومت بنی تو 2006 میں ہم نے ورلڈ بینک سے قرض لے کر سیلف ہیلپ گروپس کی تعداد میں اضافہ کرنا شروع کیا۔ اب سیلف ہیلپ گروپ کی تعداد بڑھ کر 10 لاکھ 61 ہزار ہو گئی ہے، جن سے 1 کروڑ 31 لاکھ خواتین وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہی سیلف ہیلپ گروپس سے وابستہ خواتین کو جیویکا کا نام دیا۔ اس سے متاثر ہو کر اس وقت کی مرکزی حکومت نے آجیوکا کے نام سے ایک اسکیم شروع کی۔ ہم جہاں بھی جاتے ہیں جیویکا دیدی سے بات کرتے ہیں اور ان کے مسائل سے آگاہ ہوتے ہیں۔ پہلے عورتیں گھر سے باہر نہیں نکلتی تھیں۔ اب وہ سیلف ہیلپ گروپوں میں شامل ہو کر بہت اچھا کام کر رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے انہیں آمدنی بھی ہو رہی ہے۔ وہ لوگوں سے اچھی طریقہ سے بات بھی کرنے لگی ہیں۔