محمد تبارک حسین علیمی
دماغ ہمارا سب سے قیمتی اور پیچیدہ عضو ہے، جس کی صحت اور کارکردگی ہماری روزمرہ کی زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔ دماغی صحت میں بہتری لانے کے لیے ہمارے کھانے پینے کی عادات، سیکھنے کے طریقے، اور ہمارے ماحول کا اہم کردار ہے۔ وہ چیزیں جو ہم کھاتے ہیں، وہ مہارتیں جو ہم سیکھتے ہیں، اور وہ لوگ جن سے ہم ملتے ہیں، سب کچھ ہماری دماغی کارکردگی کو بہتر یا بدتر بنا سکتے ہیں۔ اس تحریر میں ہم ایسے طریقے جانیں گے جو دماغ میں مثبت تبدیلیاں لانے کے لیے مددگار ثابت ہوتے ہیں، اور ان عادات کو اپنا کر ہم اپنی زندگی کو زیادہ خوشگوار اور کامیاب بنا سکتے ہیں۔
وہ کھانا جو ہم کھاتے ہیں: آج کل فاسٹ فوڈ کا رجحان بڑھ چکا ہے، جو دماغ پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ ان میں استعمال ہونے والے غیر معیاری تیل اور چکنائی جسمانی اور دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔ زیادہ میٹھا یا شوگر والی چیزیں بھی دماغی کارکردگی کو متاثر کرتی ہیں۔ اس کے بجائے قدرتی میٹھے، جیسے کھجور یا شہد، کا استعمال کریں تاکہ نہ صرف دماغ بلکہ جسم بھی صحت مند رہے۔ متوازن اور قدرتی غذا دماغ کی کارکردگی میں بہتری لاتی ہے۔
وہ مہارتیں جو ہم سیکھتے ہیں: نئی مہارتیں سیکھنا دماغ کے لیے ایک بہترین ورزش ہے۔ جب ہم نئی مہارتیں سیکھتے ہیں، جیسے موسیقی یا نئی زبان، تو دماغ میں نئے روابط بنتے ہیں جو اس کی کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ صرف تعلیمی مہارتیں نہیں ہوتیں، بلکہ زندگی کے دوسرے شعبوں سے بھی تعلق رکھ سکتی ہیں۔ ہر نئی مہارت دماغ کو چیلنج کرتی ہے، جس سے وہ تیز اور فعال رہتا ہے۔
وہ کتابیں جو ہم پڑھتے ہیں: کتابوں کا مطالعہ دماغی وسعت کا باعث بنتا ہے۔ ایک اچھی کتاب انسان کو نہ صرف نئے خیالات دیتی ہے بلکہ زندگی کے تجربات بھی سکھاتی ہے۔ زیادہ کتابیں پڑھنا دماغ کو نئی سوچ دینے اور موجودہ خیالات کو چیلنج کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔ کتابوں کا مطالعہ دماغ کو توانا رکھنے کے لیے ایک بہترین عادت ہے، جو اس کی تخلیقی صلاحیتوں کو بھی بڑھاتی ہے۔
وہ چیلنجز جو ہم قبول کرتے ہیں: چیلنجز ہمارے دماغی صلاحیتوں کو بڑھاتے ہیں۔ جب ہم مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، تو دماغ خود کو ان مسائل کو حل کرنے کے لیے تیار کرتا ہے۔ چیلنجز نہ صرف دماغ کو متحرک رکھتے ہیں بلکہ ہماری نئی مہارتوں اور صلاحیتوں کو بھی بڑھاتے ہیں۔ ان کا سامنا کرنے سے دماغی کارکردگی میں بہتری آتی ہے اور ہم نئی چیزیں سیکھتے ہیں۔
ہم کتنا سوتے ہیں؟ نیند دماغی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ جب نیند پوری نہیں ہوتی، تو دماغی تھکن، چڑچڑاپن، اور توجہ کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نیند کی کمی سے دماغی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں، اور یادداشت میں بھی کمی آتی ہے۔ بہتر ہے کہ سونے سے پہلے موبائل فون اور دیگر ٹیکنالوجی سے دور رہیں تاکہ دماغ کو سکون ملے اور وہ بہتر طریقے سے کام کر سکے۔ ایک مکمل نیند دماغی توانائی کو بحال کرتی ہے، اور صبح کا آغاز تروتازہ ہوتا ہے۔
کتنی زبانیں ہم سیکھتے ہیں؟ نئی زبان سیکھنا دماغ کی چوکسی اور صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے۔ جب ہم کسی نئی زبان کے ذریعے اس کے ثقافتی پہلوؤں کو سمجھتے ہیں، تو ہمارے دماغ میں نئے روابط بنتے ہیں۔ زبان سیکھنا دماغ کو نئے انداز سے سوچنے اور نئے خیالات کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔ ہر نئی زبان دماغ کے لیے ایک چیلنج ہوتی ہے، جو اس کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے اور ہمیں نئی چیزیں سیکھنے کے لیے تیار کرتی ہے۔
کن لوگوں سے ملتے ہیں اور کس طرح بات کرتے ہیں؟ ہمارے آس پاس کے لوگ اور ان کے خیالات ہمارے دماغی اثرات پر بہت گہرا اثر ڈالتے ہیں۔ مثبت سوچ رکھنے والے افراد سے ملنا اور ان کے خیالات کو سننا دماغ پر اچھا اثر ڈالتا ہے۔ منفی لوگوں سے دور رہنا ضروری ہے، کیونکہ ان کی باتوں سے دماغی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔ مختلف لوگوں سے بات چیت کرنے سے ہم نئی سوچ اور نئے تجربات حاصل کرتے ہیں، جو دماغی تخلیقی صلاحیتوں کو بڑھاتے ہیں۔
دماغ میں مثبت تبدیلیاں لانے کے طریقے :
ورزش کریں: ورزش دماغی کارکردگی کو بہتر بنانے اور جسم کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ روزانہ کم از کم 30 منٹ ورزش کرنے سے دماغ کو تازگی ملتی ہے، اور جسم میں توانائی کا اضافہ ہوتا ہے۔ ورزش سے دماغ کی صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
ہاتھ بدل بدل کر کام کریں: دماغ کے دونوں حصوں کو متحرک کرنے کے لیے دونوں ہاتھوں سے کام کرنے کی عادت اپنائیں۔ اس سے دماغ کی کارکردگی میں توازن آتا ہے اور دماغ زیادہ بہتر طریقے سے کام کرتا ہے۔
راستہ بدل کر جائیں: ایک ہی راستے پر بار بار جانے سے دماغ میں کوئی نیا تاثر پیدا نہیں ہوتا۔ راستہ بدلنے سے دماغ میں تخلیقی صلاحیت بڑھتی ہے اور ہمیں نئے خیالات اور حل ملتے ہیں۔ نیا راستہ اختیار کرنے سے دماغ کو نئی چیزیں سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔
یادداشت پر اعتماد کریں: یادداشت میں کمی معمولی بات ہے، لیکن اس پر توجہ دے کر اسے بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اپنی یادداشت پر اعتماد رکھیں اور اس کو بہتر بنانے کے لیے مشق کریں۔ یادداشت کی قوت کو بڑھانے کے لیے مختلف دماغی کھیل اور مشقیں کرنا مفید ہیں۔
یہ عادات اور نکات دماغی کارکردگی کو بڑھاتے ہیں اور ہماری زندگی کو بہتر بناتے ہیں۔ ان پر عمل کر کے ہم نہ صرف اپنے دماغ کو تیز اور فعال رکھ سکتے ہیں بلکہ اپنی زندگی کو مزید کامیاب اور خوشگوار بنا سکتے ہیں۔ زندگی میں کامیابی کے لیے دماغی صحت اور تندرستی بہت ضروری ہیں، اور ان عادات کو اپنانا ہماری زندگی کو بہتر بنانے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔