امارت شرعیہ کے زیر اہتمام جامعہ فرقانیہ طیب نگر منسرا دربھنگہ میں معلمین کے تربیتی اجتماع کا آغاز
امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کی جانب سے سہ روزہ تربیتی کیمپ کا اغاز جامعہ فرقانیہ طیب نگر منسرا دربھنگہ میں اج ہوا، اس پروگرام میں امارت شرعیہ اور وفاق المدارس الاسلامیہ کے مکاتب و مدارس کے اساتذہ وایمہ شریک ہو رہے ہیں، اس تربیتی پروگرام کا اختتام 27 نومبر کو ہوگا ،تربیتی کیمپ میں مدھوبنی ،سیتامڑھی، ویشالی، دربھنگہ سمستی پور، مظفرپور، سپول، سہرسا، مدھے پورہ کے معلمین اور ابتدائی درجات کے اساتذہ شریک ہورہے ہیں، جامعہ فرقانیہ کے طلبہ کے لیے بھی الگ سے ایک حلقہ بنایا گیا ہے، تربیت دینے والے نورانی قاعدہ کے چار ماہرین کو مدعو کیا گیا ہے، ان میں مفتی عدالباری مدرسہ رشیدیہ ڈنگرہ گیا،مولانا جمیل احمد قاسمی دارالعلوم سکری مدھوبنی ،قاری راشد صاحب جامعہ ام الہدی پرسونی مدھوبنی قاری شفیع اللہ جامعہ فرقانیہ منسرا کے اسماء گرامی خاص طور پر قابل ذکر ہیں، جامعہ فرقانیہ کے مہتمم قاری ولی اللہ اور وہاں کے اساتذہ دن رات مہمانوں کی خدمت اور ضیافت میں لگے ہوئے ہیں، اساتذہ کی راحت رسانی میں مشغول ہیں، علاقہ کے لوگوں کی بھی گاہے گاہے شرکت ہو رہی ہے اور امارت شرعیہ کی اس خدمت کو وہ سراہنہ کر رہے ہیں ،امارت شرعیہ کی جانب سے مولانا منت اللہ حیدری نے اس پورے پروگرام کو منظم کرنے اور انتظام و انصرام میں جامعہ کے ذمہ داروں کا بھرپور تعاون کیا اور ان کی نگرانی میں یہ تربیتی پروگرام خوش اسلوبی سے جاری ہے ۔پروگرام کا آغاز آج صبح بعد نماز فجر سے ہوا، امارت شرعیہ کے شعبہ مکاتب کے انچارج مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ نے اساتذہ کی محنت ، قرآن صحت کے ساتھ پڑھنے پڑھانے کی اہمیت و ضرورت پر روشنی ڈالی ،انہوں نے کہا کہ ہمارے اساتذہ اجر خداوندی کی امید پر کام کرتے ہیں،اجرت تو مزدور بھی ہم لوگوں سے زیادہ پاتا ہے، ہم جب یہ سوچتے ہیں کہ آقاصلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا تعارف معلم کی حیثیت سے کرایا ہے تو ہمیں اس کام کے کرتے وقت فخر محسوس ہوتا ہے اور ہم اسے سعادت سمجھ کر انجام دیتے ہیں، مفتی صاحب نے فرمایا کہ اچھااستاد وہ ہے جو اپنی صلاحیتیں طلبہ کو منتقل کر دے، منتقلی کی یہ صلاحیت جس قدر استاذ میں زیادہ ہوگی وہ اسی قدر کامیاب استاد ہوگا، مفتی صاحب نے فرمایا کہ طلبہ کو تنبیہ تو کی جائے لیکن جسمانی تعذیب سے گریز کیا جائے، کیونکہ یہ غیر قانونی بھی ہے اور بچوں کو نفسیاتی طور سے کمزور کرتا ہے، انہوں نے صحت مخارج سے قران کریم نہ پڑھنے کے مفاسد پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی، افتتاحی اجلاس سے مولانا عبدالباری، مولانا اسجد، مولانا منت اللہ حیدری نے بھی خطاب کیا ، پروگرام کا آغاز جامعہ فرقانیہ کے طلبہ کی تلاوت اور نعت خوانی سے ہوا، یہ اطلاع مولانا منت اللہ حیدری رفیق کار شعبہ مکاتب امارت شرعیہ نے دی ہے۔