بدگمانی سے کیسے بچیں؟

🌙 ہماری تہذیب کی جانب سے
آپ سب کو رمضان مبارک! ✨

چاند اور تارے

بدرالزماں مصباحی اِسلامک اسکالر
یہ ایسا دور چل رہا ہے جس دور میں لوگ گناہ کرتے ہیں لیکن اس کا احساس نہیں ہوتا ہے تو اس دور میں اپنے آپ کو کیسے حضور کا عاشق بن کر دنیا میں زندگی گزاریں اگر کسی کے بارے میں برے خیالات پیدا ہو اور بدگمانی کی صورت پیدا ہو جائے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا علاج بھی تجویز فرمایا ہے آپ ارشاد فرماتے ہیں تین چیزیں میری امت کا پیچھا نہیں چھوڑ سکتی فعال حسن اور بدگمانی سوال کیا گیا کہ ان کے برے نتائج سے کیسے حفاظت ممکن ہے؟
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر حسد پیدا ہو جائے تو اللہ سے استغفار کرو اگر بدگمانی پیدا ہو تو عمل اس کے مطابق نہ کرو اور اس کو ذہن سے نکال دو اگر فعال ہو تو بھی فال بد کی وجہ سے عمل ترک مت کرو کسی کے بارے میں محض خیالات کا آجانا قابل مواخذہ نہیں ہے ایک حدیث کا مضمون ہے اللہ نے میری امت کے وسوسوں کو معاف کر دیا جب تک وہ وسوسوں کی حد تک رہے اور ان کو دور کیا جاتا رہا لیکن اگر اس پر عمل شروع ہوگیا گفتگو کی جانے لگی اور ذہن میں وہ چیز بیٹھنے لگی تو اس پر مواخذہ ہوگا اسی لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا علاج یہ بتایا ہے کہ اگر برے گمان پیدا ہونے لگے تو ان کو باقی نہ رکھا جائے اکثر مواقع پر کسی کا کسی کے بارے میں بدگمانی قائم کر دینا تین خصلتوں کے سبب ہوتا ہے جن سے اجتناب کی ضرورت ہے عجلت پسندی، اور بے صبری ،کسی کے عیب تلاش کرنے کی تجسس، یک طرفہ کسی کی برائی سننا ترفین سے تحقیق کیے بغیر اس پر اعتماد کر لینا خاص کر کے لوگوں کو چاہیے کہ بدگمانی کا موقع کبھی نہ دیں جس طرح کسی کے بارے میں بدگمانی کرنا گناہ ہے اسی طرح بدگمانی کا موقع فراہم کرنا بھی جائز نہیں مگر آج لوگ صرف بدگمانی کرنے کو غلط سمجھتے ہیں حالانکہ بدگمانی کا موقع دینا اور زیادہ غلط بات ہے حدیث شریف میں ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ مسجد میں رمضان کے آخر عشرہ کے اعتکاف میں تھے آپ کی بیوی حضرت صفیہ بنت حی رضی اللہ عنہ آپ سے ملنے آئی کچھ دیر گفتگو کرنے کے بعد جانے لگے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو چھوڑنے مسجد کے دروازے تک آئیے تو دو انصاری آدمی وہاں سے گزرے اور انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا آپ نے فرمایا خبردار یہ صفیہ ہے یعنی گمان نہ کرو کہ کوئی دوسری عورت میرے پاس ہے بلکہ یہ میری ہی بیوی صفیہ ہے ان دونوں نے کہا کہ سبحان اللہ یا رسول اللہ نے ہم آپ کے بارے میں کیسے بدگمانی کر سکتے ہیں ان پر یہ بات شاخ گزری تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شیطان انسان میں خون کی طرح دوڑتا ہے اس لیے مجھے خوف واقع ہوا کہیں تمہارے دل میں بدگمانی نہ پیدا کر دے خلاصہ کلام یہ ہے کہ اپنے گمان کو صاف رکھنے اور سوچ کو پاکیزہ بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم ہما وقت اس احساس کو تازہ رکھے کہ ہم امتحان میں ہیں ہم سے نہ صرف اعضاء و جوارح سے صادر ہونے والے اعمال کے بارے میں پوچھا جائے گا بلکہ جسم تحقیق دل میں راسخ ہونے والے خیالات پر بھی بعض پرست ہوگی اگر ہم زندگی کے ہر مور پر احساس کو تازہ رکھے اور اللہ کے ذات سے امید رکھے تو ہم دونوں جہاں میں کامیاب ہوں گے اس پرفتن دور میں جب کوئی آدمی کوئی کام کرے تو اگر وہ کام گمان کے لائق ہو تو اسی وقت وہ اپنے احبابوں سے کہہ دے کہ میں یہ فلاں کام فلاں چیز کے لیے کر رہا ہوں آپ اس سے بدگمانی نہ کریں تاکہ یہ چیزیں کلیئر ہو جائیں اللہ کے بارگاہ میں دعا ہے کہ اللہ تبارک و تعالی ہم سب کو بدگمانی سے بچائے اور اپنے رحم و کرم عطا فرمائے آمین ۔

Related Posts

’’ڈر ڈر کر جئے بھی تو کیا جیئے‘‘

سیما شکور، حیدر آباد ’’ڈر‘‘ ہماری کامیابی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ڈر کی وجہ سے ہم ہر وقت اسی سوچ میں اور اسی فکر میں رہتے…

Read more

غیبت ایک سنگین گناہ

ام سلمیٰ جمالپور ، دربھنگہ غیبت ایک ایسی سماجی برائی ہے جو معاشرتی بگاڑ کا سبب بنتی ہے۔ یہ نہ صرف اخلاقی زوال کا باعث بنتی ہے بلکہ لوگوں کے…

Read more

غزل

پتھر سے بھی جل نکلے گاہر محنت کا پھل نکلے گاعشق و جنوں کا ربط ہے گہراہر عاشق پاگل نکلے گاشہروں کی گلیوں میں اکثرڈھونڈو تو جنگل نکلے گاکب تک…

Read more

بہو، بیٹیا اورخاندان کی ذمہ داریاں

ام سلمی جمالپور ،دربھنگہ رشتے انسانی زندگی کی بنیاد ہیں، اور شادی کے بعد ایک لڑکی کے لیے اس کا نیا گھر ایک نیا رشتہ دارانہ نظام لے کر آتا…

Read more

ٹکنالاجی جدید دور کی معجزاتی ترقی

ام سلمہ جمالپور ٹیکنالوجی نے حالیہ دہائیوں میں ہماری زندگیوں میں انقلابی تبدیلیاں برپا کی ہیں۔ یہ ترقی سائنس، مواصلات، طب، صنعت اور روزمرہ زندگی کے ہر پہلو میں نمایاں…

Read more

مسلمان اور ایمانداری

ابوالکلام ایمانداری اسلام کی بنیادی اخلاقی اقدار میں سے ایک ہے، جو ایک مسلمان کی شخصیت کو سنوارنے اور معاشرے کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ایک…

Read more

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *