آپ وہی ہیں جو آپ سوچتے ہیں

🌙 ہماری تہذیب کی جانب سے
آپ سب کو رمضان مبارک! ✨

چاند اور تارے

سیما شکور، حیدر آباد

اگر آپ یہ سوچتے ہیں کہ آپ ایک کامیاب انسان ہیں تو واقعی آپ ایک کامیاب انسان ہیں اگر آپ یہ سوچتے ہیں کہ آپ کی زندگی میں کوئی رنگ کوئی خوشبو نہیں تو واقعی آپ کی زندگی ایسی ہی ہے۔ ہمارے خیالات اور ہماری سوچ جیسی ہوگی ہم ویسے ہی ہوں گے ، اگر آپ منفی سوچ رکھیں گے تو کبھی منزل کو نہ پاسکیں گے، اگر آپ ہمیشہ مثبت سوچ رکھیں گے تو کامیابی یقینی ہے ہماری اچھی یا بُری زندگی کا دارومدار ہماری سوچ پر منحصر ہے۔ اگر ہم اپنی پریشانیوں، تکالیف اور ذہنی اذیتوں کو خود پر سوار کرلیں گے تو پھر ہم کبھی کامیاب نہ ہوسکیں گے ہمیشہ یہ سوچئے کہ مشکل کی گھڑیاں وقتی ہیں ، تو آپ ضرور اپنی منزل کو پالیں گے ۔ جیسا ہم سوچتے ہیں ہم ویسے ہی ہوجاتے ہیں۔

اگر ہم منفی خیالات سوچنے کے عادی ہیں تو ہمیں اپنے نظریے کو بدلنا ہوگا آپ کو خود سے اُمیدیں رکھنا ہوں گی خود کو سمیٹ کر رکھنا ہوگا۔ تبھی ہم ایک طاقتور شخصیت کے طور پر اُبھر کر دنیا کے سامنے آسکیں گے ۔ خود کو ہمیشہ دوسروں سے اوپر رکھ کر سوچئے اگر آپ مشکل میں خود کو محسوس کریں تو یہ سوچئے کہ آپ سے بھی زیادہ اس دنیا میں ایسے لوگ ہیں جو مشکل ترین زندگی گزار رہے ہیں یہ سوچ آپ میں طاقت پیدا کردے گی آپ جب خود کو دوسرں سے بہتر محسوس کریں گے تو خود پر آپ کی امیدیں بڑھ جائیں گی ۔ منفی سوچ اس قدر زہریلی ہوتی ہے جو آپ کو آگے بڑھنے سے روک دیتی ہے۔ اس لیے کبھی بھی اپنی سوچ کو آلودہ نہ ہونے دیں۔ اپنے کام اپنے مقصد کو اس سوچ کے ساتھ شروع کیجئے کہ آپ ضرور کامیاب ہوں گے۔ہمیشہ مسکراتے رہئے اور مایوس کن گفتگو کرنے والے لوگوں سے دور رہئے ۔

آپ کی مثبت سوچ ہی آپ کو آگے بڑھنے میں مدد کرتی ہے۔ اگر ہم گزرے ہوئے کٹھن لمحات کے بارے میں ہی سوچ سوچ کر کُڑھتے رہیں گے تو اپنے حال کو بھی ماضی کی طرح ناخوشگوار بنادیں گے۔ اگر ہم ہمیشہ اسی طرح کرتے رہے تو ہمارے ماضی اور حال میں زیادہ فرق نہیں رہ جائے گا۔ ماضی کو یاد ضرور رکھئیے لیکن ایک سبق کی طرح۔ ہماری زہر آلود سوچیں نہ صرف ہمارے ذہن کو متاثر کرتی ہیں بلکہ وہ ہمارے جسم پر بھی اثر انداز ہو کر ہمیں جسمانی طور سے کمزور کردیتی ہیں جب ہم بار بار اپنے آپ پر ہوئے مظالم اور تکالیف کا تذکرہ کرتے ہیں ہم کمزور سے کمزور تر ہوتے چلے جاتے ہیں۔ ہماری صلاحیتیں کم ہوتی چلی جاتی ہیں۔ ہم اس طرح اپنی زندگی کو بد سے بدتر بناتے چلے جاتے ہیں، اس کے ذمہ دار کوئی اور نہیں بلکہ آپ خود ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے جب آپ کو ماضی کے کٹھن حالات سے باہر نکال لیا ہے لیکن آپ پھر بھی اپنی ناکامیوں کا ہی تذکرہ کرتے رہیں گے جو کہ ماضی تھا… اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ ایک نا شکرے انسان ہیں ۔ اور نا شکرے لوگ اللہ تعالیٰ کو بالکل پسند نہیں ہیں۔

اپنے آج میں جینا سیکھئے کل جیسا بھی تھا گزر چکا ہے آنے والے کل کے لیے پریشان ہونا چھوڑیئے۔ خود سے امید رکھئیے یہی سوچئیے کہ کل بھی اچھا ہوگا اگر کل اچھا نہ بھی ہوا تو کوئی بات نہیں اپنے آپ پر بھروسہ کرنا سیکھئیے اپنے آپ سے کہئیے کہ اپنے کل کو بھی خوبصورت ضرور بنادیں گے۔ امید کا دامن تھامے رکھنے میں ہی سکون ہے۔ بے چینی بے زاری اور الجھن ان سب لفظوں کو اپنی زندگی کی لعنت سے باہر نکال پھینکے۔ یہ سارے الفاظ آپ کی زندگی کو ناکارہ بنادیتے ہیں۔زندگی گزارنا آسان تو نہیں ہوتا لیکن … ہم زندگی میں برداشت ، صبر اور نظر انداز کرکے لوگوں کو معاف کرکے خوش رہ سکتے ہیں۔ خاردار راستے، پھولوں بھرے راستوں میں بدل سکتے ہیں اگر تم خوش رہنا سیکھ جائو ، آرزوئیں، تمنائیں صرف سوچنے سے پوری نہیں ہوسکتیں اس کے لیے جدوجہد کرنا پڑتا ہے لیکن اس سے بھی پہلے تمہیں مسکرانا سیکھنا ہوگا کیونکہ مسکراہٹ تمہیں حوصلہ دیتی ہے نہ صرف تم کو بلکہ دوسروں کو بھی۔ اس لیے مسکراتے رہنے کی عادت ڈالئیے۔ پھول حسین تو ہوتے ہی ہیں شبنم کے قطرے اسے اور بھی ترو تازہ اور خوبصورت بنادیتے ہیں اسی لیے تو گرتی ہے شبنم تاکہ پھولوں کو پودوں کو خوبصورت اور تر و تازہ بنا سکے۔ چاند تو ہے آسمان پر لیکن چاندنی بکھرتی ہے زمیں کے لیے، چاندنی اندھیری اور خوفناک راتوں کو نورانی بنادیتی ہے جب چھلکتی ہے چاند نی تو خوبصورت ہوجاتی ہے رات۔ اندھیرے کہیں دور گُم ہوجاتے ہیں اور چاندنی دھرتی پر جلوہ افروز ہو کر ہمیں ڈھیر ساری مسرتوں سے ہمکنار کرتی ہے۔ اسی طرح مسکراہٹ بھی بے جان سی زندگی میں زندگی کے رنگ بھرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

بے کار سی پریشان کن سوچوں سے باہر نکل کر دیکھئے زندگی بہت دلکش ہے ، خوبصورت ہے۔ زندگی کے بدصورت پلوں کو خوبصورتی بخشنا یہ آپ کا کام ہے اگر آپ با صلاحیت ہیں امیدوں سے جڑے رہتے ہیں تو یقینا آپ زندگی کو خوبصورتی سے جی سکتے ہیں ۔ آپ کی زندگی بھی قوس و قزح کے رنگو ںکی طرح پُر کشش ہوسکتی ہے یقینا پُر کشش ہوسکتی ہے۔

Related Posts

آگیا رمضان ہے

ہو گیا ہم پے خدا کا پھر بڑا احسان ہےمل گیا اس سال پھر سے جو ہمیں رمضان ہے اس مہینے میں ہیں اتری آسمانی اور کتباس مہینے میں ہی…

Read more

وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور بہارکی ترقی

ابوالکلام ، دربھنگہ بہار وزیر اعلیٰ نتیش کمار بہار کی سیاست میں ایک نمایاں اور مؤثر شخصیت ہیں، جنہوں نے اپنی قیادت میں ریاست کی ترقی اور خوشحالی کے لیے…

Read more

بیسویں صدی کےنامور مسلمان مصلحین

از:ڈاکٹر محمد اقتدار حسین فاروقیڈپٹی ڈائریکٹر نیشنل بوٹینیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، حکومتِ ہند، لکھنؤ مسلم دنیا میں کئی صدیوں تک فکری زوال اور عالمی سطح پر مسلمانوں کے طویل نیندکے…

Read more

اپنے بچوں کی اچھی تعلیم و تربیت کا انتظام کیجئے

ام سلمہجمالپور، دربھنگہ تعلیم اور تربیت کسی بھی قوم کی ترقی اور خوشحالی کے بنیادی ستون ہوتے ہیں۔ ایک معاشرہ اسی وقت ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے…

Read more

جو راستہ تم نے چُنا ہے…؟

سیما شکور، حیدر آباد جو راستہ تم نے چُنا ہے… وہاں خار تو ہوں گے، کیونکہ یہ راستہ سچائی کا راستہ ہے، یہ راستہ ایمانداری کا راستہ ہے۔ تم تو…

Read more

مظہر عالم مخدومی

مفتی ثنا الہد قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف بہار اڑیسہ و جھارکھنڈ مظہر عالم مخدومی بھی دنیا چھوڑ چلے، دھیرے دھیرے وہ تمام لوگ جو اردو تحریک کے…

Read more

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *