🌙 ہماری تہذیب کی جانب سے
آپ سب کو رمضان مبارک! ✨

ام سلمی
جمالپور ،دربھنگہ ، بہار
رمضان المبارک 2025 میں ایک نایاب فلکیاتی مظہر رونما ہونے جا رہا ہے، جو قدرت کی ایک حیرت انگیز نشانی ہے۔ ہر 33 سال میں ایک بار ایسا ہوتا ہے کہ اسلامی (قمری) اور عیسوی (شمسی) تقویم کے مہینے کا آغاز ایک ہی تاریخ سے ہوتا ہے۔ اس سال ماہرین فلکیات کے مطابق رمضان المبارک کا آغاز 1 مارچ 2025 سے ہونے کا قوی امکان ہے، یعنی اسلامی مہینہ رمضان اور شمسی مہینہ مارچ ایک ساتھ شروع ہوں گے۔
شمسی اور قمری تقویم
دنیا میں عام طور پر دو بنیادی کیلنڈرز استعمال کیے جاتے ہیں۔
شمسی کیلنڈر:جسے عیسوی یا گریگورین کیلنڈر کہا جاتا ہے اور یہ زمین کے سورج کے گرد گردش پر مبنی ہوتا ہے۔قمری کیلنڈر۔جو اسلامی ہجری کیلنڈر ہے اور چاند کے مختلف مراحل کے حساب سے ترتیب دیا جاتا ہے۔چونکہ شمسی سال میں تقریباً 365.25 دن ہوتے ہیں جبکہ قمری سال میں 354 یا 355 دن ہوتے ہیں، اس لیے اسلامی مہینے ہر سال شمسی تقویم کے مقابلے میں تقریباً 10 سے 11 دن پہلے آ جاتے ہیں۔ تاہم، ہر 33 سال بعد ایک موقع ایسا آتا ہے جب شمسی اور قمری مہینے کی تاریخ یکساں ہو جاتی ہے۔
نایاب فلکیاتی ہم آہنگی
ماہرین فلکیات کے مطابق یہ واقعہ چاند اور زمین کی حرکتوں میں غیر معمولی ریاضیاتی درستگی کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ ایک فلکیاتی ہم آہنگی ہے جو چاند اور سورج کے مداروں میں ایک خاص ترتیب سے آنے والے فرق کی وجہ سے وقوع پذیر ہوتی ہے۔ اگرچہ یہ کوئی عام مظہر نہیں ہے، لیکن قدرت کی اس نادر نشانی کا مشاہدہ ہر 33 سال بعد کیا جا سکتا ہے۔
اس فلکیاتی واقعے کی اہمیت
یہ فلکیاتی مطابقت محض سائنسی دلچسپی کا باعث ہی نہیں بلکہ اسلامی مہینوں کے حساب سے عبادات اور دینی معمولات کے لحاظ سے بھی ایک دلچسپ حقیقت ہے۔ یہ مسلمانوں کے لیے ایک یاددہانی بھی ہے کہ وقت کا حساب اللہ کی قدرت کا ایک حیرت انگیز نظام ہے جو پوری کائنات میں ایک نظم و ضبط کے ساتھ چل رہا ہے۔
یہ واقعہ ایک دلچسپ سائنسی اور دینی موقع ہے جو اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ وقت کی گردش میں ایک حیران کن ترتیب موجود ہے۔ 2025 میں رمضان المبارک اور ماہِ مارچ کا ایک ساتھ آغاز ہونا ایک نایاب فلکیاتی مظہر ہے، جس کا مشاہدہ کرنا نہ صرف سائنسی تجسس رکھنے والوں کے لیے دلچسپ ہوگا بلکہ مسلمانوں کے لیے بھی ایک یادگار لمحہ ثابت ہو سکتا ہے۔