مسواک کی فضیلت

محمد عباس دھالیوال
ضلع ملیرکوٹلہ، پنجاب

اللہ تعالی نے دنیااپنی مخلوق کے لیے بہت ساری چیزیں پیدا کی لیکن کوئی بھی چیز بے کار پیدا نہیں کی… ہاں! یہ الگ بات ہے کہ کچھ چیزوں کے فرائڈ ہمارے علم میں ہیں اور بہت سی اشیاء ایسی بھی ہیں جن کا استعمال ہمارے جسم کو بہت سے جسمانی و روحانی فائدے پہنچا سکتا ہے. انھیں اشیاء میں ایک مسواک ہے. بظاہر مسواک عام لوگوں کو بے قدر و قیمت نظر آتی ہے، لیکن یہ چھوٹی سی چیز افادیت کے اعتبار سے بڑی بڑی چیزوں پر بھاری ہے۔

وہیں اگر بات اسلامی طرز زندگی کی کریں تو اس میں مسواک کو خاص اہمیت حاصل ہے، اس کے روزانہ استعمال سے نہ صرف دانت صاف رہتے ہیں بلکہ سانس میں بھی ایک خوش گوار مہک پیدا ہوجاتی ہے دراصل مسواک منہ کی پاکیزگی کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔

رسول اللہ ﷺﷺ نے فرمایا:
مسواک کو تم لازم پکڑ لو ، کیونکہ اس
سے اللہ کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے
اور آ نکھ کی روشنی تیز ہوتی ہے ۔

حضرت سیدنا ابوایوب انصاری سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ چار چیزیں مرسلین کی سنتوں میں سے ہیں : حیا، خوشبو، مسواک اور نکاح کرنا”
اگر بات جدید سائنس کی کریں تو اس نے بھی مسواک کی افادیت کا اعتراف کیا ہے مختلف تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ مسواک کے استعمال سے نہ صرف دماغ اور آنکھیں تیز ہوتی ہیں بلکہ یہ اطمینانِ قلب، مسوڑھوں کی مضبوطی اور کھانا ہضم کرنے میں بھی بے حد کارگر ثابت ہوتی ہے۔

ایک رپورٹ میں ڈینٹل اسپیشلسٹ ڈاکٹر فہیم انور نے یہ خلاصہ کیا ہے کہ اگر مسواک سے آپ منہ کو بار بار صاف کرتے ہیں تو یہ منہ کی بد بو ختم کر دیتی ہے اور اس کے کرنے سے منہ کے اندر جو جراثیم ہوتے ہیں وہ ختم ہوجاتے ہیں۔

مسواک کرنے سے ایک اور چیز جو سامنے آئی ہے اس سے دماغ اور آنکھیں دونوں تیز ہوتے ہیں۔
جبکہ ایک اور تحقیق کے مطابق مسواک میں کیلشیم اور فاسفورس سمیت 32 اقسام کے صحت بخش اجزاء ہوتے ہیں۔ مسوا ک نہ صرف قوتِ حافظہ بڑھاتی ہے بلکہ منہ کو کینسر سمیت کئی خطرناک بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔
اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ مِسواک اللہ کے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سنّت ہے اور ساتھ ہی یہ رب العزت کی خوشنودی کا ذریعہ ہے ۔ مِسواک کی سنّت پر عمل کرنا نہ صرف اجر و ثواب کے حصول کا ذریعہ ہے بلکہ اس کی بَدولت دنیا کے متعدّد فائدے حاصل ہوتے ہیں۔
ایک جگہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا.” مِسواک کا اِستعمال اپنے لئے لازِم کر لو کیونکہ یہ منہ کی صفائی اور ربّ تعالیٰ کی رضا کا سبب ہے۔

ایک جگہ حضرتِ ابنِ عبّاس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ مِسواک میں دس خوبیاں ہیں:منہ صاف کرتی ، مَسُوڑھے کو مضبوط بناتی ہے، بینائی بڑھاتی ، بلغم دُور کرتی ہے ، منہ کی بدبو ختم کرتی ، سنّت کے مُوافِق ہے ،فرشتے خوش ہوتے ہیں ، ربّ راضی ہوتا ہے ، نیکی بڑھاتی اور معدہ دُرُست کرتی ہے۔

جبکہ حضرت امام شافِعی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:چار چیزیں عَقْل بڑھاتی ہیں:فُضُول باتوں سے پرہیز،مِسواک کا استِعمال، نیک لوگوں کی صحبت اور اپنے علم پر عمل کرنا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک فرمان کا مفہوم ہے کہ ایک نماز جو مسواک کرتے ہوئے وضو کر کے پڑھی جائے، وہ ان ستر نمازوں سے زیادہ بہتر ہے جو بغیر مسواک کی پڑھی جائیں۔

حدیث نبوی ﷺ کے مطابق مسواک کی ایک خصوصیت یہ ہے بھی ہے کہ موت کے وقت کلمہ طیبہ نصیب ہوتا ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی الہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر میں امت کے لیے دشواری نہ سمجھتا تو میں ان کو ہر نماز کے واسطے کیم مسواک کرنے کا حکم (لازم قرار ) دیتا۔ (سنن نسائی)
.آخر میں اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اپنے پیارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک ایک سنت کو ادا کرنے والا اور اسکی قدر و منزلت کرنے والا بنائے.. آمین ثم آمین

Leave a Comment