رمضان المبارک 2025 کا استقبال

محمد ہاشم القاسمی

پوری دنیا کے مسلمان ماہ رمضان المبارک کا استقبال بڑی بےصبری سے کرتاہے، ماہ رمضان کے آغاز میں صرف دو مہینے اور چند دن کا وقت باقی رہ گیا ہے ۔ نیا سال 2025کا آغاز قریب آنے کے ساتھ ہی دنیا بھر کے مسلمانوں نے فلکیاتی حساب کے مطابق آئندہ رمضان شروع ہونے کی تاریخ کے بارے میں سوالات کا اظہار کر نا شروع کر دیا ہے۔ آئندہ برس رمضان کا مبارک مہینہ ایسے وقت شروع ہونے والا ہے جب موسم سرما کا اختتام پذیر ہو رہا ہوگا جبکہ موسم بہار کا آغاز ہو رہا ہوگا خوش آئند بات یہ ہے کہ گزشتہ سالوں کی نسبت اس سال کے روزے قدرے ٹھنڈے ہوں گے۔ توقع ہے کہ رمضان کے ابتدائی دنوں میں روزے کا دورانیہ تقریبا 13 گھنٹے ہوگا۔ فلکیاتی حساب کے مطابق غالب گمان ہے کہ سعودی عرب، خیلجی ممالک سمیت کئی مغربی اور یورپی ممالک میں آئندہ سال پہلا رمضان یکم مارچ 2025 بروز ہفتہ کو ہوگا۔ ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش سمیت جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک میں جہاں عموماً اسلامی مہینہ کا آغاز ایک روز بعد ہوتا ہے، تو امکان ہے کہ 2 مارچ بروز اتوار سے اس خطے میں رمضان کا آغاز ہوگا۔ رمضان کا حتمی تعین اس وقت چاند نظر آنے کے مطابق ہی کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ زیادہ تر عرب اور اسلامی ممالک چاند کی شرعی رویت کے لیے سنت نبوی صلی اللہ علیہ و سلم پر عمل کرتے ہوئے فلکیاتی رصد گاہوں کا استعمال کرتے ہیں۔ ماہرین فلکیات کا مانیں تو امسال ہندوستان، پاکستان بنگلہ دیش وغیرہ میں رمضان کا پہلا روزہ 02 مارچ 2025 اتوار کے روز ہونے کا امکان ہے اور رمضان کا چاند اور پہلی نماز تراویح 01 مارچ 2025 سنیچر کے روز ہونے کا امکان ہے ۔بہر حال رمضان المبارک کا پہلا روزہ اور نماز تراویح کب ہے؟ اس کا حتمی فیصلہ پورے ملک کے ہلال کمیٹی کی جانب سے چاند نظر آنے کے بعد ہی کیا جائیگا. گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق اماراتی ایسٹرونومی سوسائٹی ہر ہجری سال کے پانچویں مہینے جمادی الاول میں چاند کے بارے میں پیش گوئی کے امکانات شروع ہوجاتے ہیں، جس سے رمضان المبارک کی تاریخوں کے تعین میں مدد ملتی ہے۔ لہذا فلکیاتی حساب کے مطابق غالب گمان ہے کہ یکم رمضان آئندہ برس یکم مارچ 2025 بروز ہفتہ ہو گی اور رمضان کا مہینہ 29 یا 30 روز جاری رہے گا۔ اس بات کا تعین عرب اور اسلامی ممالک میں متعلقہ اداروں کی جانب سے فلکیاتی سروے رپورٹیں سامنے آنے کے بعد کیا گیا ہے۔اماراتی ایسٹرونومی سوسائٹی کے چیئرمین ابراہیم الجاروان کے مطابق رمضان کا آغاز ممکنہ طور پر یکم مارچ 2025 کو ہوگا، جس کے زیادہ امکانات ہیں۔ رمضان المبارک کے آغاز کی حتمی تاریخ کیا ہوگی اس کا انحصار چاند کے نظر آنے پر ہے، جس کا اعلان روایتی طور پر چاند دیکھنے کے لیے تشکیل دیجانے والی کمیٹی کرتی ہے. فلکیاتی حساب کے مطابق 29 شعبان 1446 بروز جمعہ مؤرخہ 28 فروری 2025 کو غروب آفتاب کے بعد رؤیت ہلال کا عمل انجام دیا جائے گا۔ (ویب ڈیسک) ابتدائی فلکیاتی پیشین گوئیوں کے مطابق، مراکش میں 2025 کے لیے رمضان کا پہلا دن اتوار، 2 مارچ کو آنے کی توقع ہے۔

ماہر فلکیات علی امراوی نے تصدیق کی ہے کہ روزے کا مہینہ ممکنہ طور پر 29 دن تک جاری رہے گا اور عید الفطر 31 مارچ 2025 کو ہوگی۔ امراؤی نے وضاحت کی کہ یہ پیشین گوئیاں فلکیاتی حسابات پر مبنی ہیں، جو چاند کی حرکت اور ہلال کی ظاہری شکل کو ٹریک کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “یہ پیشین گوئیاں رمضان کے آغاز کا اندازہ لگانے کے ایک درست طریقے کا حصہ ہیں۔” مراکش کی بادشاہی قمری مہینوں کے آغاز کا تعین کرتے وقت سخت طریقہ کار پر عمل پیرا ہے۔ اس عمل میں ہلال کے چاند کو کھلی آنکھوں سے دیکھنا شامل ہے، جیسا کہ اسلامی تعلیمات اور نبوی احادیث نے تجویز کیا ہے۔ رمضان، اسلامی قمری کیلنڈر کا نواں مہینہ ہے، یہ مہینہ مسلمانوں کے لیے دنیا بھر میں بے پناہ اہمیت رکھتا ہے۔ اس مقدس مہینے کے دوران، مسلمان طلوع فجر سے غروب آفتاب تک روزہ رکھتے ہیں، اعتکاف کرتے ہیں، روحانی غور و فکر، نماز، تلاوت قرآن پاک میں کثرت ، صدقہ خیرات، اخوت ہمدردی، اور نیکی کے کاموں میں ہمہ تن مصروف رہتے ہیں، گناہوں اور لایعنی باتوں سے حتی الامکان پرہیز کرتے ہیں۔

رمضان المبارک کی سب سے پہلے دوسروں کو اطلاع دینے سے متعلق جو فضیلت عوام میں مشہور ہے کہ ”جس نے سب سے پہلے رمضان المبارک کی اطلاع دی اس کو جہنم سے آزاد کر دیا جاتا ہے“ یہ بات حدیث کی کسی بھی صحیح بلکہ ضعیف اور موضوع احادیث پر لکھی گئی کتب میں بھی نہیں ملتی، اس لیے اس کی نسبت حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف کرنا درست نہیں ہے، لہذا اس طرح کے پیغامات دوسروں کو ہرگز اِرسال نہ کیے جائیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف کسی بات کو غلط منسوب کرنا یعنی جو بات آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے نہیں فرمائی اس کے بارے میں یہ کہنا کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے بڑا سخت گناہ ہے۔ صحیح حدیث کا مفہوم ہے: جس نے مجھ پر جان کر جھوٹ بولا وہ اپنا ٹھکانہ جہنم بنالے۔ اسی طرح ایک روایت میں ہے: جو میری طرف ایسی بات کی نسبت کرے جو میں نے نہیں کہی اس کو چاہیے کہ اپنا ٹھکانہ جہنم بنالے۔(صحيح البخاري)
حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نےجناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ’’جس نے میری جانب وہ بات منسوب کی جو میں نے نہیں کہی ہے تو اسے چاہئے کہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنالے‘‘ (صحیح البخاری)
واضح رہے کہ جس طرح غلط نسبت کرنےوالے کے لیے یہ وعید ہے، اسی طرح اس کو پھیلانے والے کے لیے بھی یہی وعید ہے ۔علامہ نووی رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں کہ”اس حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم پر جھوٹ بولنے کی سنگینی بیان کی گئی ہے، اور جس شخص کو اپنے ظنِّ غالب کے مطابق کوئی حدیث جھوٹی لگی لیکن پھر بھی وہ آگے بیان کر دے تو وہ بھی جھوٹا ہوگا، اور جھوٹا کیوں نہ ہو؟ وہ ایسی بات کہہ رہا ہے جو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے نہیں فرمائی.” سنہ دو ہجری یعنی پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و سلم کی مکہ سے مدینہ ہجرت کے دوسرے سال روزہ فرض قرار دیے گئے، جس کے بعد سے پوری دنیا میں مسلمان روزہ رکھتے آ رہے ہیں۔ مسلمانوں کے علاوہ روزے کی طرح پورا دن فاقہ کرنے کا مذہبی عمل یہودیوں اور دیگر کئی مذہبی گروہوں میں بھی موجود ہے لیکن روزہ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے اور باقی چار ارکان بالترتیب (1) توحید، (2) نماز، (3) زکوٰۃ اور (4)حج، ہیں۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ابن آدم کا ہر عمل اس کے لیے ہے سوائے روزے کے۔ یہ (خصوصی طور پر) میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا۔ روزہ ایک ڈھال ہے۔ جب تم میں سے کوئی روزے سے ہو تو وہ نہ فحش زبان بولے اور نہ آواز بلند کرے۔ یا اگر کوئی اسے گالی دے یا اس سے جھگڑا کرے تو وہ کہے”میں روزہ دار” ہوں۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی جان ہے، روزے دار کی سانس اللہ کے نزدیک قیامت کے دن مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ میٹھی ہوگی۔ روزہ دار کے لیے دو خوشیاں ہیں، ایک جب وہ افطار کرتا ہے تو افطار سے خوش ہوتا ہے اور دوسرا جب وہ اپنے رب سے ملتا ہے تو اپنے روزے سے خوش ہوتا ہے.”
اللہ کرے یہ رمضان ہمیشہ کی طرح تابناک ہو۔
آپ سب کو رمضان المبارک کی خوشیاں مبارک ہوں۔
رمضان کی روح کو اپنے دل میں باقی رکھیں اور آپ کی روح کو اندر سے منور کریں۔رمضان المبارک کی برکتیں آپ پر اور آپ کے اہل خانہ پر نازل ہوں اور اللہ تعالیٰ آپ کی عبادات اور روزے قبول فرمائے۔ آخر میں آپ کے لیے کو چار ہفتوں کی برکت، 30 دن کی خوبی اور 720 گھنٹے روشن خیالی کی خواہش کرتا ہوں۔ رمضان مبارک!
(خادم دارالعلوم پاڑا ضلع پرولیا مغربی بنگال)
فون نمبر 9933598528

Leave a Comment