کامیابی کی طرف پہلا قدم

مصطفیٰ رضا مجددی

زندگی کا ایک انتہائی حساس اور اہم عرصہ تیرہ سے انیس سال کی عمر کے درمیان کا ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب نوجوان اپنی شخصیت، کردار، اور مستقبل کی بنیاد رکھتے ہیں۔ اس عمر میں صحیح رہنمائی اور مثبت خیلات انسان کو نہ صرف کامیابی کی راہ پر گامزن کرتی ہے بلکہ روحانی سکون اور سماجی ذمہ داریوں کے شعور کو بھی اجاگر کرتی ہے۔

آپ کو اس حقیقت کا احساس ہو جانا چاہیے کہ جب آپ تیرہ سے انیس سال کی عمر کے مرحلے میں داخل ہوتے ہیں، تو آپ کی زندگی ایک نئے دور میں قدم رکھتی ہے۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب بچپن پیچھے رہ جاتا ہے اور جوانی کی جانب سفر شروع ہوتا ہے۔ اس مرحلے میں آپ اپنی شخصیت اور خیالات کو خود سے تشکیل دینے لگتے ہیں، اکثر نوجوانوں کو یہ احساس ہوتا ہے کہ ان کے والدین یا اساتذہ ہمیشہ ان پر تنقید کرتے رہتے ہیں یا انہیں خطرات سے ڈرانے کے سوا کچھ نہیں کرتے۔ لیکن یہ سوچ حقیقت کے برعکس ہوتی ہے۔ حقیقت میں، والدین اور اساتذہ کی خواہش یہ ہوتی ہے کہ آپ کامیاب اور خوشحال زندگی گزاریں۔ وہ آپ کو غلطیوں سے بچانے اور بہتر مستقبل کے لیے تیار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ جب آپ معاشرے کا حصہ بنیں تو آپ کی شخصیت مثبت خصوصیات سے نمایاں ہوں، اور لوگ آپ کو آپ کی خوبیوں کی وجہ سے پہچانیں، نہ کہ خامیوں سے۔ ان کی تمنا یہ ہوتی ہے کہ آپ مطمئن، کامیاب، اور پرسکون زندگی گزاریں۔ لہٰذا، اساتذہ اور والدین کی رہنمائی کو ایک نعمت سمجھیں اور ان کے تجربات سے سیکھنے کی کوشش کریں۔ یہ رہنمائی آپ کو زندگی کے پیچیدہ راستوں پر کامیابی سے چلنے کے لیے تیار کرے گی۔

حضرت یوسف علیہ السلام کی زندگی نوجوانوں کے لیے بے مثال نمونہ ہے۔ ان کی جوانی کے ایک اہم واقعے میں جب مصر کی ایک بااثر خاتون نے انہیں گناہ کی دعوت دی، تو انہوں نے اللہ کے خوف اور اپنے کردار کی پاکیزگی کو ترجیح دی۔ وہ آزمائشوں میں ثابت قدم رہے اور قید کو گناہ پر فوقیت دی۔ یہ واقعہ ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ نوجوانی میں بھی اپنے اصولوں پر ڈٹ جانے اور تقویٰ کا مظاہرہ کرنے سے انسان کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔ اسی طرح اصحابِ کہف کی داستان بھی نوجوانوں کے لیے ایمان کی عظیم مثال ہے۔ اصحاب کہف نوجوان تھے جنہوں نے ایک ظالم بادشاہ کے شرک اور گناہ سے بچنے کے لیے اور ایمان کی خاطر غار میں پناہ لی، اللہ تعالیٰ نے ان کی قربانی اور ایمان کو دنیا کے لیے ایک مثال بنا دیا۔ یہ واقعہ ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ حق کی حفاظت کے لیے بڑی سے بڑی قربانی بھی دی جا سکتی ہے۔ حدیث مبارکہ میں جوانی کے متعلق فرمایا گیا “سات لوگ ایسے ہیں جنہیں قیامت کے دن اللہ اپنے عرش کے سائے میں جگہ دے گا، جن میں سے ایک وہ نوجوان ہے جو اللہ کی عبادت میں اپنے وقت کو صرف کرتا ہے۔” (صحیح بخاری و مسلم) یہ حدیث ہمیں اس عمر میں وقت کو عبادت اور تعمیری کاموں میں صرف کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔

جوانی میں کیا کریں؟
زندگی کو کامیاب اور بامقصد بنانے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنی دلچسپیوں اور صلاحیتوں کو سمجھیں اور ان کے مطابق تعلیم حاصل کریں۔ اپنی قابلیت میں اضافہ کے لیے ہمیشہ نئے علم اور ہنر سیکھنے کی کوشش کریں۔ مطالعہ کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں، چاہے وہ درسی کتابیں ہوں یا دیگر تعلیمی ذرائع، مطالعہ ایک ایسا خزانہ ہے جو آپ کو بہتر فیصلہ کرنے اور آگے بڑھنے میں مدد دیتا ہے۔ جوانوں کو چاہیے کہ وہ صحت کا خیال رکھیں کیونکہ اللہ کے نبی سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: دو چیزیں ایسی ہیں جن سے اکثر لوگ گھاٹے میں ہیں۔”پہلا صحت اور دوسرا وقت” صحت اللہ تبارک و تعالی کی عطا کردہ نعمت ہے۔ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے جسمانی سرگرمیوں کو معمول کا حصہ بنائیں۔ روزانہ ورزش کریں، متوازن اور غذائیت سے بھرپور غذا کھائیں۔ جسمانی فٹنس کے ساتھ ساتھ ذہنی سکون کے لیے بھی کام کریں، جیسے کہ مراقبہ وغیرہ۔۔۔ زندگی میں برے عادات مثلاً تمباکو نوشی اور دیگر نقصان دہ چیزوں سے مکمل اجتناب کریں۔ اپنے آپ کا مسلسل جائزہ لیتے رہیں اور اپنی کمزوریوں کو دور کرنے کی کوشش کریں۔ اچھی عادات اپنانے پر زور دیں، مثلاً وقت کی پابندی، خود اعتمادی، اور مثبت سوچ۔ اپنے مستقبل کے لیے واضح اور حقیقت پسندانہ منصوبہ بندی کریں۔ مختلف مہارتوں کو سیکھ کر اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوںو کو بھی اجاگر کریں۔ پیشے میں کامیابی کے لیے مثبت رویہ اختیار کریں اور فائدہ مند تعلقات قائم کریں۔ ذاتی زندگی میں اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ وقت گزاریں اور ان کی اہمیت کو سمجھیں۔ لوگوں کے ساتھ عزت اور محبت کے ساتھ پیش آئیں اور ان کی مدد کرنے کے مواقع تلاش کریں۔ سماجی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ زندگی کے مقاصد کو بڑی نظر سے دیکھیں، لیکن انہیں حاصل کرنے کے لیے غلط راستہ نہ اختیار کریں۔ مشکل وقت میں اپنے حوصلے کو بلند رکھیں اور اپنی غلطیوں سے سبق حاصل کریں۔ اپنی روزمرہ کی ترجیحات مقرر کریں اور مستقل مزاجی سے ان پر عمل کریں۔ مالی منصوبہ بندی کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں، پیسہ بچانے اور سمجھ داری سے خرچ کرنے کی عادت اپنائیں۔ غیر ضروری اخراجات سے بچ کر اپنی مالی حالت کو مستحکم کریں۔ اپنی زندگی کے لیے ایک بڑا مقصد اور اس مقصد کی روشنی میں اپنی تمام کوششیں بروئے کار لائیں۔ مذہبی اور روحانی تعلق کو مضبوط کریں، خدا کی عبادت، اور نیک اعمال اپنانے کی کوشش کریں۔ اپنی جوانی کو ضائع نہ کریں بلکہ اسے اپنی ترقی کے لیے کارآمد بنائیں۔ خود پر یقین رکھیں، محنت کریں، اور مشکلات کے باوجود آگے بڑھنے کا جذبہ برقرار رکھیں۔ یہی رویہ آپ کو زندگی کے ہر میدان میں کامیاب بنائے گا۔

جوانی زندگی کا وہ مرحلہ ہے جہاں آپ کی شخصیت، کردار، اور مستقبل کا تعین ہوتا ہے۔ قرآن و سنت کی تعلیمات اور تاریخ کے واقعات ہماری رہنمائی کرتے ہیں کہ ہم کس طرح اس عمر کو بامقصد بنا سکتے ہیں۔ جوانوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ تعلیم، مثبت رویے، والدین کے احترام، اور نیک صحبت کو زندگی کا حصہ بنائیں تاکہ وہ ایک مثالی مسلمان اور کامیاب انسان بن سکیں۔ یاد رکھیں، زندگی کی بنیاد اسی مرحلے میں طے کی جاتی ہے تاکہ ہمارا مستقبل روشن اور تابناک ہو جائے۔

🌙 ہماری تہذیب کی جانب سے
آپ سب کو رمضان مبارک! ✨

لڑکا

Related Posts

جہیز اور بارات کا تصور : نقصانات اور حل

شادیوں میں بارات کا رواج کب سے شروع ہوا؟یعنی پورے خاندان، برادری اور دوست احباب کا ایک جم غفیر اور انبوہ کثیر کو لے کر لڑکی والوں کے گھر جانا۔…

Read more

اردو تدریس کی موجودہ صورت حال -مسائل اور حل

مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ اردو تدریس کی موجودہ صورت حال بہت اچھی نہیں…

Read more

رمضان المبارک عظمت اور برکت کا مہینہ

ام سلمہجمالپور دربھنگہ رمضان المبارک مسلمانوں کے لیے ایک مقدس اور بابرکت مہینہ ہے، جس میں اللہ تعالیٰ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوتی ہیں۔ اس مہینے کو خاص طور…

Read more

جمعہ کے دن کرنے کاکام

ام سلمہ جمالپور دربھنگہ جمعہ کا دن اسلام میں ایک خاص اہمیت رکھتا ہے۔ یہ دن مسلمانوں کے لیے ہفتہ وار عبادت، اجتماع، اور روحانی تجدید کا دن ہے۔ جمعہ…

Read more

والدین کے ساتھ حسن سلوک

والدین انسان کی زندگی کا سب سے اہم اور بنیادی حصہ ہیں وہ نہ صرف ہماری پرورش کرتے ہیں، بلکہ ہمیں زندگی کے تمام اہم اسباق بھی سکھاتے ہیں۔ والدین…

Read more

موسم سرما کی خوبصورتی

مولانا شیخ حامد علی انواریموسم سرما، قدرت کی انمول نعمتوں میں سے ایک ہے جو اپنے ساتھ سکون، خوشبو اور محبت کے لمحات لے کر آتا ہے۔ ٹھنڈی ہوائیں، دھندلی…

Read more

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *