ڈاکٹر محمد عبداللہ
(بین الاقوامی گولڈ میڈلسٹ اور ایوارڈ یافتہ، پٹنہ، بہار)
آج کی تیز رفتار دنیا میں تعلیم اور ٹیکنالوجی کا کردار دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔ یہ دونوں عناصر نہ صرف معاشرتی ترقی کی بنیاد ہیں بلکہ کسی بھی ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے نہایت اہم ہیں۔ ان کے بغیر کوئی قوم عالمی منظرنامے میں اپنا مقام پیدا نہیں کر سکتی۔ تعلیم اور ٹیکنالوجی کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، اور ان کے درمیان گہرا رشتہ ہے جو فرد اور معاشرے دونوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
تعلیم: ترقی کی پہلی سیڑھی
تعلیم کسی بھی فرد یا معاشرے کے لیے ترقی کی پہلی سیڑھی ہے۔ یہ وہ روشنی ہے جو انسان کو اندھیروں سے نکال کر علم اور شعور کی دنیا میں لے جاتی ہے۔ ایک معیاری تعلیم انسان کو باشعور اور باخبر بناتی ہے جس سے وہ دنیا کے مسائل کو بہتر انداز میں سمجھ سکتا ہے اور ان کا حل تلاش کر سکتا ہے۔
تعلیم کا اصل مقصد فرد کی شخصیت کو نکھارنا اور اسے معاشرتی، اقتصادی، اور سیاسی میدانوں میں بہتر کارکردگی کے قابل بنانا ہے۔ تعلیم نہ صرف فرد کی ذاتی زندگی میں بہتری لاتی ہے بلکہ یہ پورے معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ایک تعلیم یافتہ قوم ہی اپنے مسائل کو بہتر انداز میں حل کر سکتی ہے اور عالمی چیلنجز کا سامنا کر سکتی ہے۔
آج کی دنیا میں معیاری تعلیم کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔ جدید دنیا کے تقاضے بدل چکے ہیں اور ان تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے تعلیم یافتہ اور ہنر مند افراد کی ضرورت ہے۔ وہ نوجوان جو معیاری تعلیم حاصل کرتے ہیں، وہ نہ صرف اپنے لیے بہتر مستقبل بنا سکتے ہیں بلکہ اپنے ملک کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ٹیکنالوجی: ترقی کی رفتار
اگر تعلیم ترقی کی پہلی سیڑھی ہے تو ٹیکنالوجی اس سیڑھی پر تیزی سے آگے بڑھنے کا ذریعہ ہے۔ آج کی دنیا میں ٹیکنالوجی کے بغیر ترقی کا تصور بھی ممکن نہیں۔ ٹیکنالوجی نے دنیا کو ایک گلوبل ولیج میں تبدیل کر دیا ہے اور فاصلے مٹانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہونے والی ترقی اور نئی ایجادات کے بارے میں لمحوں میں معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔
تعلیم کے میدان میں بھی ٹیکنالوجی نے انقلاب برپا کیا ہے۔ آن لائن لرننگ، فاصلاتی تعلیم، اور ای لرننگ جیسے جدید طریقے طلبہ کو دنیا کے بہترین تعلیمی اداروں تک رسائی فراہم کر رہے ہیں۔ یہ وہ مواقع ہیں جن سے پہلے نسلیں محروم تھیں۔ آج کا طالب علم کسی بھی وقت، کسی بھی جگہ، دنیا کے بہترین اساتذہ سے تعلیم حاصل کر سکتا ہے۔
ٹیکنالوجی نے صرف تعلیم کے میدان میں ہی نہیں بلکہ دیگر شعبہ جات میں بھی ترقی کے نئے دروازے کھولے ہیں۔ صحت، زراعت، صنعت، تجارت، اور دیگر شعبے ٹیکنالوجی کی ترقی سے مستفید ہو رہے ہیں۔ جدید مشینیں اور سافٹ ویئرز انسان کی محنت کو کم کر رہے ہیں اور کارکردگی کو بڑھا رہے ہیں۔
نوجوانوں کا کردار
آج کے نوجوانوں کے لیے تعلیم اور ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنا نہایت ضروری ہو چکا ہے۔ نوجوان کسی بھی قوم کا سب سے بڑا سرمایہ ہوتے ہیں اور ان کی تعلیم و تربیت پر ہی قوم کی مستقبل کی ترقی کا دارومدار ہوتا ہے۔ اگر نوجوان علم اور ہنر میں مہارت حاصل کریں تو وہ نہ صرف اپنے ملک کی خدمت کر سکتے ہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنا لوہا منوا سکتے ہیں۔
آج کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ جدید تعلیم اور ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کریں تاکہ وہ دنیا کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق خود کو تیار کر سکیں۔ وہ قومیں جو ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کر رہی ہیں، وہی دنیا کے منظرنامے پر غالب آ رہی ہیں۔ ہمارے نوجوانوں کو بھی ان قوموں کی صف میں شامل ہونا چاہیے۔
حکومت اور والدین کا کردار
تعلیم اور ٹیکنالوجی کی ترقی میں حکومت، والدین، اور اساتذہ کا کردار بھی بہت اہم ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے مناسب اقدامات کرے اور تعلیمی نظام میں موجود خامیوں کو دور کرے۔ معیاری تعلیمی ادارے قائم کیے جائیں اور تعلیم کے معیار کو بہتر بنایا جائے تاکہ ہمارے نوجوان بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کر سکیں۔
والدین کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں اور انہیں تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دیں۔ بچوں کو ٹیکنالوجی کی تعلیم دلوانا آج کے دور کی اہم ضرورت ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کر سکیں اور دنیا کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے قابل بن سکیں۔
اساتذہ کو بھی اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہونا چاہیے۔ انہیں چاہیے کہ وہ بچوں کی تربیت پر خصوصی توجہ دیں اور انہیں جدید تقاضوں کے مطابق تعلیم دیں۔ اساتذہ کا کردار نہایت اہم ہے کیونکہ وہی بچوں کی شخصیت کی تشکیل میں مددگار ہوتے ہیں۔
معاشرتی ترقی کا دارومدار
تعلیم اور ٹیکنالوجی نہ صرف فرد کی ترقی میں اہم ہیں بلکہ یہ پورے معاشرے کی ترقی کا ضامن ہیں۔ ایک تعلیم یافتہ اور ہنر مند معاشرہ ہی ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا معاشرہ ترقی کرے اور ہم عالمی سطح پر ایک مقام حاصل کریں تو ہمیں اپنے تعلیمی نظام کو بہتر بنانا ہو گا اور ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھنا ہو گا۔
تعلیم اور ٹیکنالوجی کے بغیر معاشرتی ترقی کا تصور بھی ممکن نہیں۔ وہی معاشرے ترقی کرتے ہیں جو اپنے نوجوانوں کو معیاری تعلیم فراہم کرتے ہیں اور انہیں جدید ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنے کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔
نتیجہ
آج کے دور میں تعلیم اور ٹیکنالوجی کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ یہ دونوں عناصر کسی بھی قوم کی ترقی کی بنیاد ہیں۔ ہمارے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ تعلیم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں مہارت حاصل کریں تاکہ وہ مستقبل میں ملک کی خدمت کر سکیں اور بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکیں۔
ڈاکٹر محمد عبداللہ، جو کہ بین الاقوامی گولڈ میڈلسٹ اور ایوارڈ یافتہ ہیں، ہمیشہ نوجوانوں کو علم اور ہنر کے میدان میں آگے بڑھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا ہے کہ والدین، اساتذہ، اور حکومتی ادارے تعلیم اور ٹیکنالوجی کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ ہم ایک ترقی یافتہ قوم بن سکیں۔
ڈاکٹر محمد عبداللہ کا پیغام نوجوانوں کے لیے
نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے وقت کا بہترین استعمال کریں، تعلیم اور ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کریں اور ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔ تعلیم اور ٹیکنالوجی ہی وہ دو عناصر ہیں جو آپ کو کامیابی کی راہ پر گامزن کریں گے۔”